Wong Kit Yi

Embedded, 2024

Wong Kit Yi

The Bed She Made, 2024
Commissioned in 2024 by Lahore Biennale Foundation

Wong Kit Yi (b. 1983, Hong Kong) is a New York-based artist who received an MFA from Yale (2012), and works at the intersection of speculative imagination and research.  In her relational karaoke-lecture-performances, she moves fluidly between the voices of academia, memoir, philosophy, and song, aggregating content from her research. Wong’s work has been shown at Surplus Space, Wuhan (2019), FRONT Triennial, Cleveland (2022), Tate Modern, London (2023), M+, Hong Kong (2023), and the Kitchen in New York (2024).

 

Wong Kit Yi worked with three local directors (Iram Sana, Aisha Suria, Saman Kamran) and three local actors to produce three video edits.  The Bed She Made explores the relationship between fertility and social ecology in Pakistan and other parts of Asia that are already experiencing the direct effects of climate crisis. Excessive heat negatively affects male and female fertility, which seems to be a distressing fact on a warming planet that should prompt urgent action. Meanwhile, anti-natalist philosophers, who believe that having children is immoral, cite continuing human responsibility for climate change as one of the reasons we should stop reproducing. In this logic, Wong ponders the possibility that reducing human fertility through rising temperature is the Earth’s means to regulate its own heat levels. 

 

Ranging over expansive phenomena relating to heat and fertility, Wong’s work further detours through ideas of ancient Chinese ceramic pillows as a potentially valuable cooling technology, and the concept of the bed and its function in both biology and culture. Through such explorations, she responds to, and extends, the relations between biological and artistic reproduction found in Womanifesto’s Procreation/Postcreation, on view nearby. This is Wong’s first project in South Asia.

 

وونگ کٹ یی

 

“دی بیڈ شی میڈ” (2024)

2024 میں لاہور بینالے فاؤنڈیشن کے ایماء پر۔

 

وونگ کٹ یی (پیدائش 1983، ہانگ کانگ) نیو یارک میں مقیم ایک آرٹسٹ ہیں جنہوں نے ییل یونیورسٹی سے 2012 میں ایم ایف اے کیا۔ وہ تحقیقی بنیادوں اور تخیلی تصورات کے سنگم پر کام کرتی ہیں۔ اپنی مربوط کیریوکی لیکچر پرفارمنسز میں ، وونگ تعلیمی گفتگو، ذاتی یادداشتوں، فلسفے اور گیتوں کی مختلف جہتوں میں بآسانی حرکت کرتی ہیں، اور اپنے تحقیقی مواد کو منفرد طریقے سے پیش کرتی ہیں۔ وونگ کا کام سورپلس اسپیس، ووہان (2019)، فرنٹ ٹرینیل، کلیولینڈ (2022)، ٹیٹ ماڈرن، لندن (2023)، ایم پلس، ہانگ کانگ (2023)، اور دی کچن، نیو یارک (2024) میں پیش کیا جا چکا ہے۔

وونگ کٹ یی نے پاکستان میں تین مقامی ہدایت کاروں (ارم ثناء، عائشہ سوریہ، سمن کامران) اور تین مقامی اداکاروں کے ساتھ مل کر تین ویڈیو ایڈیٹس تیار کیں۔ ان کی فلم “دی بیڈ شی میڈ” پاکستان اور ایشیا کے دیگر حصوں میں زرخیزی اور سماجی ماحولیات کے درمیان تعلق پر روشنی ڈالتی ہے، جہاں موسمیاتی بحران کے براہ راست اثرات پہلے ہی ظاہر ہو چکے ہیں۔ شدید گرمی مرد اور عورت دونوں کی زرخیزی پر منفی اثر ڈالتی ہے، جو اس بدلتے ہوئے سیارے کے لیے ایک تشویشناک حقیقت ہے اور فوری اقدامات کا تقاضا کرتی ہے۔ اس دوران، اینٹی نیٹلسٹ فلسفی، جو بچوں کی پیدائش کو اخلاقی طور پر غلط سمجھتے ہیں، دلیل دیتے ہیں کہ انسانی نسل کے تسلسل کے باعث موسمیاتی تبدیلیوں کی ذمہ داری مزید بڑھ رہی ہے، اس لیے ہمیں بچوں کی پیدائش روک دینی چاہیے۔ اس منطق کے تحت، وونگ اس امکان پر غور کرتی ہیں کہ درجہ حرارت میں اضافے کے ذریعے انسانی زرخیزی میں کمی زمین کا اپنے درجہ حرارت کو منظم کرنے کا ایک ذریعہ ہو سکتی ہے۔

گرمی اور زرخیزی سے متعلق ان وسیع موضوعات پر گفتگو کرتے ہوئے، وونگ کا کام قدیم چینی سیرامک تکیوں کے ممکنہ طور پر ٹھنڈک فراہم کرنے کی ٹیکنالوجی اور بستر کے حیاتیاتی و ثقافتی استعمالات جیسے خیالات تک پھیل جاتا ہے۔ ایسے ہی نظریات کے ذریعے، وہ بایولوجیکل اور فنکارانہ تولید کے درمیان تعلقات کو مزید وسعت دیتی ہیں، جیسا کہ وومنفیسٹو کی “پروکریشن/پوسٹکریشن” کے تحت دکھایا گیا ہے، جو یہاں قریب ہی نمائش میں موجود ہے۔ یہ وونگ کا جنوبی ایشیا میں پہلا پروجیکٹ ہے۔

 




Commissioned in 2024 by Lahore Biennale Foundation

Supported by Hongkong ADC