Elyas Alavi
The Sound of Silence (#2), 2024
But You are My Home, 2024
VASL, 2024 (with Feroza Hakeem & Raheem Jaan)
In The Sound of Silence (#2), Alavi engages with the histories of Australia’s cameleers, laborers whose lives were intertwined with those of the animals they were brought on to handle, and who immigrated from South and West Asia to help colonize the continent’s arid outback. Though they played a vital role in transporting supplies and building infrastructure, and their music has resonated across the deserts for generations, these laborers continue to face discrimination. Through The Sound of Silence, Alavi honors the cameleers’ music and stories, as captured in oral histories with their descendants, and preserve their forgotten legacy. The project is a collaboration with the 2024 Biennale of Sydney.
Elyas Alavi (b. 1982) is an Afghan-Australian artist, poet, and curator whose visual work spans painting, sculpture, installation, moving image, and performance. His practice often examines the complex intersections of race, displacement, gender, religion, and sexuality. More specifically, his work complicates histories in the South West Asia and North Africa (SWANA) region and thinks through the links between the globalized condition, settler colonialism, and who is implicated in mobility and displacement of Black and Brown bodies. His work has been shown at the 4A in Sydney, UCCA in Beijing, MUSMA in Matera, Italy, among others. Alavi has also published three critically acclaimed poetry books, and translations of his poems appear in World Literature Today and PARSE.
دی ساؤنڈ آف سائیلنس (#2) میں علوی آسٹریلیا کے ساربانوں اور مزدوروں کی اہم تاریخ مرتب روشنی ڈالتے ہیں، جن کی زندگیاں ان جانوروں کے ساتھ جڑی ہوئی تھیں جنہیں سنبھالنے کے لیے انہیں لبلایا گیا تھا۔ ان ساربان اور مزدوروں نے جنوبی اور مغربی ایشیا سے ہجرت کی تھی۔ اگرچہ کہ انہوں نے آسٹریلیا کے مضافات کی طرقی میں اہم کردار ادا کیا، ان مزدوروں کو پھر بھی امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑا۔ سائونڈ آف سائیلنس کے ذریعے، علوی ساربان کی موسیقی اور کہانیوں کو عزت دیتے ہیں، اور ان کی بھولی ہوئی میراث کو محفوظ رکھنے کی کوشش کو اجاگر کرتے ہیں۔ یہ منصوبہ سڈنی کے 2024 بئنالے کے تعاون سے مکمل کیا گیا ہے۔
الیاس علوی (پیدائش ۱۹۸۲) ایک افغان-آسٹریلین فنکار، شاعر، اور مہتمم ہیں۔ ان کا کام پینٹنگ، مجسمہ سازی، ویڈیو، اور پرفارمنس جیسے مختلف ذرائع پر مشتمل ہے۔ ان کا کام اکثر نسل، نقل مکانی، جنس، مذہب اور جنسیت کے موضوعات پر روشنی ڈالتا ہے۔ وہ جنوبی مغربی ایشیا اور شمالی افریقہ کی تاریخ پر نظر ڈالتے ہوےُ استعمارِیت جیسے عالمی مسائل کو سامنے لاتے ہیں۔ ان کے فن کو سڈنی میں ۴اے، بیجنگ میں یو سی سی اے، اور اٹلی میں MUSMA جیسے مشہور مقامات پر دکھایا گیا ہے۔ علوی نے شاعری کی تین کتابیں بھی شائع کی ہیں۔
ساوُنڈ آف سایُلنس (#2)، 2024
اما تو خانه منی، 2024
وصل، 2024 (فیروزا حکیم اور رحیم جان کے ساتھ)
یہ تمام 2024 میں لاہور بینالے فاؤنڈیشن کے لیے کمیشن کیے گئے
کریئیٹو آسٹریلیا اور کریئیٹو وکٹوریا کی حمایت سے
VASL, 2024 (series)
photographic print with paper collage
VASL is a collaboration between Alavi and Feroza Hakeem and Raheem Jaan, two Quetta-based Hazara artists. This collage series juxtaposes photographs of landscapes across Pakistan and Afghanistan with the Australian outback. As the curves of the mountains, rivers and landscapes of Pakistan and Afghanistan merge with those of the Australian desert, the artist highlights the invisible connections between the two locations, both of which hold significance to the history of the cameleers. The photographs were taken by Elyas during his trips and Hakeem’s paintings are used to create calligraphy letters and words. The letters and words are drawn from a cameleer’s notebook now kept at the Broken Hill Mosque Museum in Australia.
The series also includes three portrait paintings by Raheem Jaan. Two depict cameleers: one a local cameleer from Quetta, Balochistan, and the other Dervish Bejah Baloch, a well-known cameleer who lived and died in Australia. The third portrait is of Raheem’s grandfather, symbolising the displacement of the Hazara people, who have been forced to leave Afghanistan since the early 20th century.
الیاس علوی, فیروزہ حکیم اور رحیم جان
وصل، 2024 (سیریز
فوٹوگرافک پرنٹ کے ساتھ کاغذ کا کولاج
2024 میں لاہور بینالے فاؤنڈیشن کے لیے کمیشن کیا گیا
کریئیٹو آسٹریلیا اور کریئیٹو وکٹوریا کی حمایت سے
وصل الیاس علوی کا فیروزہ حکیم اور رحیم جان کے تعاون سے بنایا گیا فنپارہ ہے۔ اس کولاج سیریز میں پاکستان اور افغانستان کے مناظر کو آسٹریلیا کے صحراؤں کے ساتھ ملایا گیا ہے۔ ان مناظر کو ملا کر یہ فنپارہ ساربانوں کی اہم تاریخی جگہوں کے تعلق کو واضح کرتا ہے۔ الیاس علوی نے تصاویر کھینچیں، اور حکیم نے اپنی مصوری کو آسٹریلوی میوزیم میں پائے جانے والے ساربانوں کے خطوط پر مبنی خطاطی بنانے کے لیے استعمال کیا۔ اس سیریز میں رحیم جان کے تین پورٹریٹ بھی شامل ہیں، جس میں سے ایک پورٹریٹ ہزارہ کے لوگوں کی نقل مکانی کی علامت ہے۔
Commissioned in 2024 by the Lahore Biennale Foundation
Supported by Creative Australia and Creative Victoria