Naiza Khan
The Observatory, 2012
Single channel video, 6.10 minutes
Chapter IX, 2017
Vinyl text on wall, 140 x 150 cm
The Mission Quits, 2017
Oil on linen, 160 x 135 cm (63 x 53 in)
Naiza Khan (b. 1968, Karachi, Pakistan) lives and works between London and Karachi.
Khan’s practice includes paintings, sculpture, wall drawings, performance and video. In her work the artist captures various experiences of living and working in Karachi, seeing the effects of natural disasters, migration, rapid urbanization and political struggle as they come to shape the city. For over a decade the artist has engaged extensively with the site of Manora, Sindh.
In her work for LB01, The Observatory, the narrator voices weather reports from the India Weather Review (1939) of storms and depressions across British India. This historical weather report takes on a different tone when mapped onto current decay and ruin of the decapitated observatory building on Manora Island; its specificity is strangely intimate. It is an example of the dichotomy between imperial mapping and everyday lived reality.
Khan trained at the Ruskin School of Drawing and Fine Art, University of Oxford, and the Wimbledon College of Art, London. Her work has been widely exhibited internationally, including at the Kochi-Muziris Biennale (2016), the Colombo Art Biennale (2016) and the Shanghai Biennale (2012), as well as in exhibitions, such as Hanging Fire: Contemporary Art from Pakistan, Asia Society, New York, USA (2009); Art Decoding Violence, XV Biennale Donna, Ferrara, Italy (2012); Desperately Seeking Paradise, Art Dubai, UAE (2008); Manifesta 8, Murcia, Spain (2010); and the Cairo Biennale, Cairo, Egypt (2010)
نائزہ خان
دی ابزرویٹری، ۲۰۱۲
سینگل چینل وڈیو، ۶ مینٹ ۱۰ سیکنڈ
چیپٹر ۲۰۱۷
واینل ٹیکسٹ اون وال ۱۴۰- ۱۵۰
دی میشن قویلٹس، ۲۰۱۷
ائل آن کینوس ۱۳۵۔ ۱۶۰
نائزہ خان (پیدائش ۱۹۶۸، کراچی، پاکستان) لندن اور کراچی کے درمیان رہتی ہیں اور کام کرتی ہیں۔
خان کی مشق میں پینٹنگز، مجسمہ سازی، وال ڈرائنگ، پرفامنس اور ویڈیو شامل ہیں۔ اپنے کام میں فنکار نے کراچی میں رہنے اور کام کرنے والوں کے مختلف تجربات کی تصویر کشی کی ہے، جس میں قدرتی آفات حجرت، تیزی سے شہری کاری اور سیاسی جدوجہد کے اثرات کو دیکھتے ہوئے وہ شہر کی تشکیل کرتی ہیں۔ ایک دہائی سے فنکار سندھ کے علاقے منوڑہ کے ساتھ بڑے پیمانے پر منسلک ہیں۔
ل بی ۰۱ میں پیش کردا کام، دی ابزرویٹری، میں راوی نے انڈیا ویدر ریویو (۱۹۳۹) سے پورے برطانوی ہندوستان میں طوفانوں اور افسردگیوں کے بارے میں موسم کی رپورٹس کی آواز دی۔ منورہ جزیرے پر منقطع آبزرویٹری عمارت کی موجودہ زوال اور بربادی پر نقشہ بندی کرتے وقت یہ تاریخی موسمی رپورٹ ایک مختلف لہجہ اختیار کرتی ہے۔ اس کی خصوصیت عجیب مباشرت ہے. یہ امپیریل میپنگ اور روزمرہ کی زندگی کی حقیقت کے درمیان اختلاف کی ایک مثال ہے۔
خان نے رسکن سکول آف ڈرائنگ اینڈ فائن آرٹ، آکسفورڈ یونیورسٹی اور ومبلڈن کالج آف آرٹ، لندن میں تربیت حاصل کی۔ اس کے کام کی بین الاقوامی سطح پر وسیع پیمانے پر نمائش کی گئی ہے، بشمول کوچی-مزیرس بینالے (۲۰۱۶)، کولمبوآرٹ بینالے (۲۰۱۶) اور شنگھائی بینالے (۲۰۱۲)، اور اس کے ساتھ ساتھ ہینگنگ فائر: کنٹیمپریری آرٹ فارم پاکستان، ایشیا سوسائٹی، نیویارک، امریکہ (۲۰۰۹)؛ آرٹ ڈیکوڈنگ وائلنس، ایکس وی بینالے ڈونا، فریرا، ایٹلی ڈیسپریٹلی سیکنگ پیراڈایز، ارٹ دوبائ، یو اے ای(۲۰۰۸)؛ مینی فیسٹا ۸، مرسیا، سپین (۲۰۱۰)؛ اور قاہرہ بینالے، قاہرہ، مصر شامل ہیں۔