Alia Farid
Nili-Ravi Call, 2019 – 2020
Film, new commission
Alia Farid works across the disciplines of art, architecture, and urban anthropology. In the past, her research-driven practice has investigated experiences, institutions, and landscapes in the Middle East, often with a view to examining the impact of modernization, urbanization, and in many cases colonization has had upon these societies, as well as upon the ecology of the land itself. For the Lahore Biennale 02 Farid extends her geographic range to Pakistan, focusing on the province of Punjab. In this region, transformed by nineteenth century colonial irrigation regimes into a ‘bread basket’, the fertile alluvial plains of the Indus and its four tributaries – Jhelum, Chenab, Ravi, and Sutlej run from north to south. Against this backdrop, Farid aims to examine diverse activities that occur in proximity to the rivers themselves, exploring the ways in which nature, man and animals interact, from the conviviality a farmer may share with her livestock, to a fisherman’s affective ties to the elements that create both a dependency as well as a predatory relation to nature. How has the relationship between humans and animals changed in this part of the world? What does its evolution in the decades since partition of the Indian subcontinent in 1947 reveal about the predicament of post-colonial societies?
عالیہ فرید
عالیہ فریدآرٹ،فِن تعمیراورشہری بشریات کےشعبوں میں کام کرتی ہیں۔ماضی میں ان کی تحقیق کامرکزمشرِق وسطٰی میں لوگوں کےتجربات، اداروں، اورقدرتی مناظررہےہیں جس میں انہوں نے معاشروں پر جدید یت کے نقصان دہ اثرات کا جائزہ لیا اور یہ جاننے کی کوشش بھی کی کہ جدیدیت، شہرکاری اور کئی جگہوں پر نوآبادیاتی نظام نے انسانی معاشروں اور ماحولیات پرکیا اثرات مرتب کیے ہیں۔
لاہور بینالے۰۲ کے لیے فرید نے اپنی جغرافیائی حدود پاکستان تک وسیع کی ہیں اور صوبہ پنجاب کو اپنی توجہ کا مرکز بنایا ہے۔ اس خطے میں، جسے انیسویں صدی کے نوآبادیاتی دور کے نظاِم آبپاشی نے ”بریڈ باسکیٹ” میں بدلا، دریائے سندھ کے پانی کی دولت سے مالا مال زرخیز میدان پھیلے ہوئے ہیں اور اس کی چار شاخیں جہلم، چناب، راوی اور ستلج شمال سے جنوب تک بہتی ہیں۔ اس تناظر میں فرید دریاؤں کی قربت کے ساتھ وقوع پذير مختلف قسم کی سرگرمیوں کا جائزہ لیتی ہیں، یہ جاننے کی کوشش کرتی ہیں کہ فطرت، انسان اور جانور ایک دوسرے کے ساتھ کس طرح میل جیل کرتے ہیں۔ ایک کسان کی اپنے مال مویشیوں کے ساتھ گہری ُقربت معلوم کرنے کی ُ سعی کرتی ہیں، نیز ماہی گیر کے ُان عناصر کے ساتھ محبت بھرے تعلقات پر بھی نگاہ ڈالتی ہیں جو اس کی بقاء کو فطرت کا محتاج بناتے ہیں اور فطرت کا شکار کرنے کا عادی بھ بناتے ہیں
دنیا کے ِاس حصے میں انسانوں اور جانوروں کا تعلق کیسے تبدیل ہوا ہے؟ 1947 میں برصغیر پاک و ہند کی تقیسیم کے بعد کے عشروں میں ہونے والی ارتقائی تبدیلیوں نے بعد از نوآبادیاتی دور کے معاشروں پر کیا اثرات مرتب کیےہیں؟
Co-Commissioned by Galerie Imane Farès, Lahore Biennale Foundation, Qudsia Rahim, and Mai Eldib